Urdu 2 lines poetry

مجھ کو فرصت ہی کہاں موسم سہانا دیکھوں 

میں تیری ذات سے نکلوں تو زمانہ دیکھوں ۔۔۔۔۔




بہت مان تھا جن پے 

بہت بے ایمان نکلے وہ 




سوگ مناؤ صاحب 

ہم اب تمہارے نہیں رہے 




چہروں کو بے نقاب کرنے میں 

اے برے وقت تیرا سو بار شکریہ 



میں مر  جاؤ تجھے میری خبر نا ملے 

تو ڈھونڈتا رہے اور تجھے میری کبر نا ملے 




وقت سے پہلے بہت حادثون سے لڑا ہوں 

میں اپنی عمر سے کی سال بڑا ہوں 




اب ڈر نہیں لگتا کچھ کھونے کو 

میں نے زندگی میں زندگی کو کھویا ہے 




عشق ادھورا رہا تو کیا ہوا 

ہم تو پورے کہ پورے برباد ہوئے 




تجھے مفت میں بی راس نا ای 

میری وہ چاہت جو کروڑوں کی تھی 




کسے کر لیتے ہو بے رخیاں 

دل نہیں دکھتا تمہارا 



موت آ  جائے غالب 

پر دل نا آئے کسی پر 





وہ بی دن تھے 


جب ہم تیری ضرورت تھے 




Previous
Next Post »